ماسکو: روس میں ایک نائٹ پارٹی کے دوران تقریباً برہنہ ہوکر پُرفارم کرنے والے گلوکار کو گرفتار کرکے نصف مہینے کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔روسی گلوکار پر 2 لاکھ روسی روبل جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 21 دسمبر کو ماسکو کے مطابور نائٹ کلب میں ہونے والی پارٹی کا اہتمام روسی بلاگر اناستاسیا ایولیوا نے کیا تھا اور اس میں روس کی مختلف ریاستوں کے معروف گلوکاروں اور فنکاروں نے نہایت نازیبا لباس پہن کر شرکت کی تھی۔
اس تقریب میں شریک گلوکاراؤں نے مختصر ترین لباس پہنے تھے۔ اس لیے سوشل میڈیا پر اس تقریب کو ’’تقریبا برہنہ پارٹی‘‘ کے نام سے پکارا جا رہا ہے۔
یہ پارٹی اس وقت منعقد کی گئی جب روسی فوج یوکرین میں جنگ میں مصروف ہیں اور جنگ میں مصروف اہلکاروں نے ہی سوشل میڈیا پر اس پارٹی کی ویڈیوز اور تصاویر دیکھ کر سب سے پہلے اعتراض اُٹھایا تھا۔
روسی شہریوں نے بھی اس پارٹی پر شدید تنقید کی، یہاں تک کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن بھی نالاں ناراض آئے۔ روس کے چند مشہور فنکاروں نے اس پارٹی کے اسپانسرز کے ساتھ اپنے معاہدوں کو توڑ دیا۔
پارٹی میں شامل ایک ’’ریپر‘‘ مکمل طور پر برہنہ تھے جس پر انھیں گرفتار کرکے 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا اور 2 لاکھ روبل جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
ایک اور روسی سنگر آئی ولیوا نے ڈھائی لاکھ ڈالر یعنی 23 ملین روسی روبل کے زیورات پہن کر شرکت کی تھی۔ انھوں نے اپنے اس عمل پر عوام سے ویڈیو پیغام میں معافی مانگی ہے۔
دوسری جانب ٹیکس حکام نے اتنے مہنگے زیوارت پہننے پر تحقیقات کا آغاز کردیا جس میں ممکنہ طور پر 5 سال قید ہو سکتی ہے۔
اس پارٹی کے بہت سے مشہور شرکاء نے ویڈیو پیغام کے ذریعے معافی مانگی ہے جبکہ یوکرین جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے اہل خانہ نے شرکا کی معافی جرمانے کی ادائیگی سے مشروط کردی جو فوجیوں کو دی جائے گی۔
یاد رہے کہ مارچ میں صدارتی الیکشن ہونے والے ہیں اور پوتن 6 سال کی اگلی مدت کے لیے بھی حصہ لیں گے جس کے لیے وہ یوکرین جنگ اور ملک میں قدامت پسند نظریات کو لاگو کرکے ووٹرز کو متوجہ کر رہے ہیں۔