لندن: ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ برٹش آئلس (برطانوی جزائر) کے اطراف بسنے والے سمندری پرندوں کی متعدد اقسام معدوم ہونے کے دہانے پر ہیں۔
حال ہی میں برٹش ٹرسٹ فار اورنیتھولوجی (بی ٹی او) کی رہنمائی میں کی جانےو الی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ اور آئرلینڈ میں سمندری پرندوں کی اقسام کے بڑے حصے کو موسمیاتی تغیر کے سبب طویل مدتی اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں لگائے گئے اندازے کے مطابق اگر 2050 تک زمین کا درجہ حرارت 2 ڈگری سیلسیئس تک بڑھتا ہے تو پفِن، فلمر اور آرٹک ٹرن کہ تعداد میں اس صدی کی ابتداء کی نسبت 70 فی صد کمی واقع ہوسکتی ہے۔
جرنل مرین اِکولوجی پروگریس سیریز میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ سمندری پرندوں کی مخصوص اقسام جیسے کہ ٹرن، آکس اور پیٹریل کو گلز (مرغابیوں) جیسے عام اور ماحول میں ڈھل جانے والے پرندوں کی اقسام کے مقابلے میں زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
ٹیم کے مطابق کچھ پرندے برطانیہ اور آئرلینڈ کے نئے علاقوں میں آباد ہو سکتے ہیں۔ البتہ، ان پرندوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں نے تنبیہ کی ہے کہ ایسا ہونا ان پرندوں کے ان علاقوں سے کم ہونے جہاں ابھی ان کی افزائش نسل ہوتی ہے، کا ازالہ نہیں ہوگا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ پرندے کی ہر قسم سمندری اور زمینی موسم کے مختلف پہلوؤں سے اپنے انداز میں نمٹتی ہے،سمندری پرندے عموماً اس وقت کم دِکھائی دیتے ہیں جب بریڈنگ سیزن کے دوران فضائی درجہ حرارت بلند ہوتا ہے۔
خیال رہے پفن، فلمر اور آرٹک ٹرن سمیت متعدد اقسام کی تعداد میں گزشتہ دو سال کے دوران ایوین فلو کی وجہ سے واضح کمی آئی ہے۔