نئی دہلی: بھارت نے اپنے مغربی ساحل کے قریب تجارتی بحری جہاز ایم وی کیم پلوٹو پر مبینہ ڈرون حملے کے بعد 3جنگی بحری جہاز بحیرہ عرب میں تعینات کر دیئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق قبل ازیں بھارتی بحریہ کی دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے والی ٹیم نے لائیبیریا میں رجسٹرڈ ایم وی کیم پلوٹو کی ممبئی بندرگاہ پر آمد پر اس کا تفصیلی معائنہ کیا۔
بھارتی بحریہ نے بحیرہ عرب میں تجارتی جہازوں پر حملوں کے خدشے کے پیش نظر نگرانی کے لیے پی ۔81 لانگ رینج پیٹرول ایئر کرافٹ ، اورگائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر آئی این ایس مورموگائو، آئی این ایس کوچی او ر آئی این ایس کولکتہ کو خطے میں تعینات کیا ہے۔
ایم وی کیم پلوٹو کے عملہ کے 21 ارکان کا تعلق بھارت اور ایک کا ویتنام سے ہے۔
بھارتی بحریہ کے دھماکہ خیز مواد کو ڈسپوزل ٹیم نے جہاز کے ابتدائی معائنے کے بعد اس پر ڈرون حملے کا عندیہ دیا ہے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ مزید فرانزک اور تکنیکی تجزیے کے بعد حملے کے ویکٹر اور استعمال شدہ دھماکہ خیز مواد کی قسم اور مقدار کا تعین کیا جائے گا۔
اس حوالے سے پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی ساحل پر جاپان کے ملکیتی کیمیکل بردار تجارتی جہاز کو ایران سے فائر کیے گئے ڈرون نے نشانہ بنایا ہے تاہم ایران کی طرف سے اس الزام کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایم وی کیم پلوٹو کو ممبئی میں اس کی کمپنی کے انچارج نے مزید آپریشن کے لیے کلیئر کر دیا ہے تاہم جہاز کو مختلف معائنہ کرنے والے حکام کی طرف سے کارگو کی جہاز سے دوسری بحری جہاز کی منتقلی سے قبل لازمی جانچ سے گزرنا ہے۔
ایم وی کیم پلوٹوسعودی عرب کی الجبیل بندرگاہ سے خام تیل لے کر بھارت کی نیو منگلور بندرگاہ کی طرف جا رہا تھا، ہفتہ کو پوربندر سے تقریباً 217 سمندری میل کے فاصلے پر اس جہاز پر ڈرون حملے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔