راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما مہربانو قریشی کا کہنا ہے کہ جیل کے اندر 8 گھنٹے سماعت ہوئی، ہمارے جیل پہنچنے سے پہلے ہی ٹرائل شروع کر دیئے گئے، ہمارے وکیل بھی موجود نہیں تھے اور ٹرائل شروع کر دیا گیا، یہ کس قسم کا ٹرائل ہے؟
مہربانوقریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوپن ٹرائل کا مطلب پک اینڈ چوزنہیں ہوتا، جج صاحب سے پوچھا تھا کیا یہ اوپن ٹرائل ہے؟ جج صاحب نے کہا یہ اوپن ٹرائل نہیں ہے، اگراوپن ٹرائل ہوتا تو پھرمیڈیا کے سارے لوگ اندرآتے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی رہائی نہیں ہوسکتی، ہم تو چاہتے ہیں میڈیا کو اندر جانے دیا جاتا، مجھے صبح ساڑھے 8 بجے بتایا گیا کہ آج کورٹ لگ سکتی ہے، کسی کو معلوم نہیں تھا کہ آج عدالت لگے گی۔