واشنگٹن: 2017 کے بعد سے سورج کی سطح پر بھڑکتے شعلوں میں رواں ماہ ایک بارمزید شدت پائی گئی جس کی وجہ سے دنیا میں ریڈیو مواصلات تک متاثر ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق چند دن قبل امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی ٹیلی اسکوپ نے شمسی شعلوں کا مشاہدہ کیا۔
اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر (ایس ڈبلیو پی ایس) نے بتایا کہ مذکورہ بالا واقعہ تاریخ کے چند بڑے شمسی ریڈیو واقعات میں سے ایک ہے۔ جس کی وجہ سے ایئر ٹریفک کنٹرول اداروں میں ریڈیو مواصلات متاثر ہوئے۔
ادارے کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمسی شعلوں کے اثرات کو امریکا اور سورج کی نمائش میں زیادہ آنے والے دنیا کے دیگر خطوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
دوسری جانب ایس ڈبلیو پی ایس سورج کے سطح سے زمین کی سمت ممکنہ طور پر خارج ہونے والے پلازما کے بارے میں بھی تحقیقات کررہا ہے۔
ادھر ناسا کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ شمسی توانائی کے شعلے نہ صرف ریڈیو مواصلات کو متاثر کر سکتے ہیں بلکہ الیکٹرک پاور گریڈز اور سمت شناسی کے سگنلز کو بھی متاثر کر سکتے ہیں جبکہ ہوائی جہازوں اور خلابازوں کو بھی ممکنہ خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔