اسلام آباد: عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کیلئے 80 نکات پر مشتمل انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔
الیکشن میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی وصولی بھی جاری ہے اور جن امیدواروں نے کل کاغذات وصول کیے تھے انہوں نے آج انہیں پْر کرکے جمع کرانا شروع کردیا ہے۔
حلقہ این اے 49 اٹک ون سے پہلیامیدوارنے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے۔ سابق وفاقی وزیر ملک امین اسلم نے ا?زاد حیثیت سے کاغذات آراو کیآفس میں جمع کروائے۔
امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے این اے 6 دیرلوئر کے لیے آر او دفترسیکاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت نے کراچی کے حلقہ این اے 242 سے شہباز شریف کے لیے نامزدگی فارم حاصل کرلیا ہے۔ ایم کیو ایم کے مصطفی کمال نے بھی این اے 242 سیکاغذات جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔
کاغذات نامزدگی کا اجرا اور وصولی 22 دسمبر تک جاری رہے گی۔
خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے بھی کاغذات نامزدگی کا اجرا اور وصولی جاری ہے۔ مخصوص نشستوں کیلئے سیاسی جماعتیں ترجیحی لسٹ 22 دسمبر تک جمع کرواسکتی ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کیلئے 80 نکات پر مشتمل انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر،وزیراعظم،چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور تمام پبلک آفس ہولڈرز کے انتخابی مہم میں حصہ لینے پرپابندی ہوگی۔ نگران حکومت پر بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر پابندی ہوگی۔
الیکشن میں حصہ لینے والے پبلک آفس ہولڈر پر انتخابی مہم پر پابندی نہیں ہوگی۔ سرکاری خرچ پر انتخابی مہم نہیں چلا سکیں گے۔ ترقیاتی اسکیموں پر پابند ہوگی۔
سیاسی جماعتیں عوام کے حقوق اور آزادی کو سربلند رکھیں گی۔ نظریہ پاکستانی،ملکی خودمختاری،سالمیت اور سلامتی کیخلاف کوئی بات نہیں ہوگی۔
عدلیہ کی آ زادی،خودمختاری کا احترام کیاجائے گا۔ افواج پاکستان کی شہرت اور تضحیک کا پہلو نہیں نکالا جائے گا۔
سیاسی جماعتیں،امیدوار اور ایجنٹس، اخلاقیات اور امن وعامہ کو برقرار کھیں گے۔ کسی بھی شخص کو الیکشن سے دستبردار کرانے کیلئے تحائف ،رشوت دینے یا ترغیب دینے سے گریز کیا جائے۔
پولنگ کے دن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ سیاسی جماعتیں جنرل نشیں پر 5 فیصد ٹکٹس خواتین کو دینے کیپابند ہونگے۔
پولنگ اور انتخابی مہم کے دوران تشدد کی ترغیب نہ دی جائے۔ ہر پولنگ پوتھ پر ایک پولنگ ایجنٹ مقرر کیا جا سکے گا۔