لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ورچوئل جلسے کا کنسپٹ لے کر آئےہیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے کورونا کے بعد آن لائن میٹنگز شروع ہوئیں ایسے ہی تبدیلی آ رہی ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ یہ بہت بڑی سرگرمی ہو گی اور تاریخ رقم ہو گی ،تحریک انصاف کیلئے ورچوئل جلسہ کرنے والوں کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں ۔جو لوگ باہر بیٹھے ہیں وہ پاکستان سے محبت کرتےہیں ،جو لوگ باہر بیٹھے ہیں ان کے خاندان تو پاکستان میں موجود ہیں۔
ان کاکہناتھاکہ پاکستان میں روزگار کے مواقع نہیں،75سال میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو صرف ساڑھے 3سال دیئے گئے۔
علی محمد خان نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو سراہتا ہوں ،عدالت اس لیے بھی لگی کہ ہم الیکشن وقت پر چاہتے تھے جو اچھا ہوا۔سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے ، الیکشن 8فروری کو ہی ہوں گے ،ہمارے کنونشن نہیں ہونے دئیے جا رہے ۔ہمارے لوگوں کو سیاسی سرگرمی کرنے نہیں دی جارہی ،کون کہہ رہا ہے 9مئی کے ملزمان کو نہ پکڑیں ،باقی ورکرز سپورٹر ہیں ان کا کیا ۔
انہوں نےمزید کہا کہ ہم پنجاب ، بلوچستان اور سندھ میں جلسے بھی کریں گے اور کنونشن بھی کریں گے۔الیکشن شیڈول آ گیا ہے تو ہم بھی باقی جماعتوں کی طرح میدان میں ہوں گے۔باقی سب کو سردی لگ رہی ہے،ہم کہہ رہے ہیں جو ہم پر ظلم کر رہے ہیں اور جیلوں میں ڈال رہے ہیں ان پر اعتماد نہیں ۔
پی ٹی آئی رہنما ءنے کہا کہ ہم نے اپنی جوڈیشری پر اعتماد کیا ہے ،کیا ڈپٹی کمشنرز نے آئین پر حلف نہیں لیا ،ہمیں دیوار سے لگا یا گیا۔کسی جماعت کا لیڈر جوڈیشری کیلئے جیل نہیں گیا مگر سابق چیئرمین گئے ہیں۔اگر آج جوڈیشری آزاد ہے تو ہمارے جیسے وکیلوں اور ورکرز کی وجہ سےہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم کہتے ہیں ہمیں انتظامیہ پر نہیں عدلیہ پر اعتماد ہے ،معافی کی بات نہیں ، عمیر نیازی آ کر وضاحت کریں گے۔ہم سپریم کورٹ کیلئے نکلے تھے ،ہم نے ادارے کو مضبوط اور سپورٹ کرنا ہے۔