ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ وہ 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیں گے۔ کامیابی کی صورت میں یہ ان کا لگاتار تیسرا اور مجموعی طور چھٹا دورِ صدارت ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اگلی مدت کے لیے بھی صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا جو پہلے ہی آئینی اصلاحات کے باعث 2012 سے مسلسل دو بار (چھ چھ سال کی مدت کے لیے) جو 2024 میں مکمل ہو رہی ہے۔
پوٹن سب سے پہلے 2000 سے 2008 تک روس کے صدر رہے لیکن آئین کی رو سے کوئی شخص مسلسل دوسری بار صدر نہیں بن سکتا البتہ اگر ایک مدت سے دوسری مدت گیپ آجائے تو بنایا جا سکتا ہے۔
اس شق کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ولادیمیر پوٹن 2008 میں صدارتی مدت پوری ہونے کے بعد اگلے چار سال کے لیے ملک کے وزیراعظم بن گئے اور ساتھ میں ایک ربر اسٹیمپ صدر بھی رکھ لیا۔
پوٹن 2012 تک ملک کے وزیراعظم رہے اور پھر مدت پوری ہونے پر دوبارہ صدر بن گئے اور جو پچھلی بار ربر اسٹیمپ صدر تھے وہ اب ڈمی وزیراعظم بن گئے۔
2012 میں صدر بنتے ہی پوٹن نے آئین تبدیل کرکے صدر کے عہدے کی مدت کو 12 سال کردیا جو چھ چھ سال کے دو حصوں پر مشتمل ہوگئی۔ یہ مدت صدارت بھی اب 2024 میں ختم ہورہی ہے۔
اگر صدر پوٹن دوبارہ صدر بن جاتے ہیں تو وہ کم سے کم 2030 اور زیادہ سے زیادہ 2036 تک صدر رہ سکتے ہیں۔
پوٹن 1999 سے روس کے مسلسل وزیراعظم اور صدر رہے ہیں۔ جب وہ صدر بنتے ہیں وزیراعظم کا عہدہ بے اختیار ہوجاتا ہے اور جب وہ وزیراعظم بنتے ہیں تو صدر بننے والا محض ایک ربر اسٹیمپ ہوتا ہے۔
صدر پوٹن جوزف اسٹالن کے بعد سے روس کے کسی بھی دوسرے حکمران کے مقابلے میں طویل عرصے تک صدر رہ چکے ہیں یہاں تک کہ لیونیڈ بریزنیف کے 18 سالہ دور کو بھی مات دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ روسی قانون سازوں نے 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے 17 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔