چونگ کنگ: چین کے ایک ریسٹورنٹ میں اینڈرائیڈ ویٹریس کافی وائرل ہو رہی ہے جو دراصل ہے تو انسان لیکن بظاہر بالکل ایک روبوٹ کی طرح برتاوٴ کرتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے شہر چونگ کنگ کے ایک ریسٹورنٹ میں کام کرنے والی مِس کِن نے اپنی عین روبوٹک حرکات سے ناظرین کو مسحور کر دیا ہے۔ انہوں نے خود کو ایسے کوریوگراف کیا جسے دیکھ کر کوئی بھی شک میں پڑسکتا ہے کہ آیا یہ انسان ہے یا ایک روبوٹ۔
ان دنوں دنیا بھر میں اے آئی سے چلنے والے روبوٹس کے انسانوں کی نوکریاں کھا جانے کے خطرے کے پیش نظر ہی روبوٹ نما انسان کو دیکھ کر کافی لوگ خوف زدہ ہوئے۔
کچھ ناظرین واقعی یہ یقین کر بیٹھے میں اور خوف میں مبتلا ہوئے کہ یہ ایک اصلی روبوٹ ہے جو انسانی شکل کا ہے اور حقیقی لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جب شہری ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے، تو یہ ویٹریس نے ان کے آرڈر لیے اور انہیں ان کی میزوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا استقبال کیا۔ وہاں موجود کئی شہریوں نے اپنے آپ کو تھوڑا سا خوف زدہ پایا۔
انٹرنیٹ پر اس ویٹریس کی ویڈیو کے حوالے سے تبصرے اتنے شدید تھے کہ کئی نیوز چینل کو اصل حقیقت کا پتہ لگانے کیلئے ریسٹورنٹ جانا پڑا۔ لیکن وہاں پہنچ کر انہیں یہ جان کر دھچکا لگا کہ ویٹریس کوئی اور نہیں بلکہ خود ریسٹورنٹ کی مالک ہیں۔ اور پیشے کے لحاظ ڈانسر بھی ہیں۔