گلاسگو: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کا مسلسل استعمال بچوں اور نوجوانوں کو شراب نوشی، منشیات کے استعمال، سیگریٹ نوشی اور جوئے جیسے نقصان دہ رویوں کی جانب مائل کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف گلاسگو، یونیورسٹی آف اسٹریتھکلائڈ اور پبلک ہیلتھ اسکاٹ لینڈ کے محققین نے 10 سے 19 سال کے درمیان نوجوانوں پر پڑنے والے سوشل میڈیا کے اثرات کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں محققین نے 1997 سے 2022 کے درمیان ہونے والے 73 مطالعوں کا جائزہ لیا جس میں مجموعی طور پر 14 لاکھ نوجوان شریک ہوئے تھے اور ان کی اوسط عمر 15 برس تھی۔
تجزیے میں معلوم ہوا کہ روزانہ سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والوں میں شراب نوشی (48 فی صد)، منشیات کے استعمال (28 فی صد) اور سیگریٹ نوشی (85 فی صد) کے امکانات روزانہ سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تھے۔
تحقیق میں سیگریٹ نوشی اور تمباکو کا استعمال زیادہ آمدنی والے ممالک کے مقابلے میں کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں زیادہ دیکھا گیا۔
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ نتائج والدین کے رویے جیسے شامل نہ کیے گئے عوامل سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ مختلف پلیٹ فارمز پر الکوحل کے اشتہارات کو نقصان کے سب سے مضبوط ثبوت کے طور پر دیکھا گیا۔