اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ بڑے لوگ ٹھیک ہوں گے تو معاشرے میں دیانت داری عام ہوگی، پانامہ لیکس، پنڈوراباکس میں غریبوں کا نہیں حکمرانوں کا نام ہے۔ ملک پر کسی نے ایٹم بم کا حملہ نہیں کیا پھر ہم کیوں پیچھے رہ گئے ہیں؟
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 5 ہزارارب سے زائد کرپشن ہوتی ہے، ریلوے، واپڈا سمیت ہر ادارہ خسارے میں ہے، اداروں کے خسارے کی بڑی وجہ قیادت کرپٹ ہے، ایم این ایز ایوان میں جانے کے بعد لینڈ کروزر، بنگلوں کے مالک بن جاتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہر سال اشرافیہ 7 ارب ڈالر کھا جاتی ہے، جب صدر، وزیراعظم، چیف سیکرٹری، آئی جی چور ہوگا تو بازار کا چوکیدار چور کیوں نہیں ہوگا؟ بڑے لوگ ٹھیک ہوں گے تو معاشرے میں دیانت داری عام ہوگی، پانامہ لیکس، پنڈوراباکس میں غریبوں کا نہیں حکمرانوں کا نام ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اگر قوم کرپشن فری پاکستان چاہتی ہے تو الیکشن میں لیٹروں، چوروں کے بجائے دیانت دار لوگوں کو موقع دیں، آج ملک میں غربت، مہنگائی چاروں طرف ناچ رہی ہے، پاکستان پر کسی نے ایٹم بم کا حملہ نہیں کیا ہم کیوں پیچھے رہ گئے؟ اژدھوں،آستین کے سانپوں نے قوم کو بار بار ڈسا۔
سراج الحق نے کہا کہ فلسطینیوں کو چاول، بسکٹ نہیں اسلحے کی ضرورت ہے، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی نے فلسطینیوں کے لئے ایک جلسہ نہیں کیا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں امن و امان، قانون کی حکمرانی نہیں ہے، 76سالوں سے انگریز کے بوٹ پالش کرنے والے مسلط ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ غزہ میں 13 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ کے بچوں کے پاس دودھ اور پانی نہیں ہے، غزہ میں ماؤں کے بچے شہید ہو رہے ہیں، غزہ میں چاروں اطراف بمباری اور بارود کی آگ ہے، غزہ میں 37 دن بعد معصوم زندہ نکل آیا، معصوم نے باہر نکل کر بتا دیا زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری حکومت نےایک ایسا بیان نہیں دیا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، نگران وزیراعظم نے دو ریاستی حل کا بیان دیا، ہماری نگران حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، او آئی سی نے کچھ نہیں کیا۔