لاہور:صوبائی دارالحکومت لاہور میں فضائی آلودگی سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے ہیں، شہر کا ہر منظر دھندلا گیا۔جبکہ لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ قائم کر دیا گیا ہے۔
سمارٹ لاک ڈاوٴن بھی کام نہ آیا، صوبائی دارالحکومت لاہور کو سموگ سے نجات نہ مل سکی۔
آج بھی فضائی آلودگی میں لاہور دوسرے اور کراچی تیسرے نمبر پر ہے، لاہور میں اے کیو آئی 280 اور کراچی میں 261 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادھرپنجاب حکومت نے مصنوعی بارش برسانے کیلئے ورکنگ شروع کر دی ہے اور لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ قائم کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سموگ سے دمے اور کھا نسی کے مریضوں میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے، گزشتہ چند دنوں کے دوران سموگ سے متاثرہ ہزاروں افراد نے علاج معالجے کیلئے ہسپتالوں کا رخ کیا۔
طبی ماہرین نے شہریوں کواحتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔