کامونکی:استحکام پاکستان پارٹی نے مزدور کو کم از کم تنخواہ 50 ہزار کرنے اورغریبوں کو مفت بجلی دینے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تمام ترجیح آپ لوگ ہیں، آپ کو حق نہیں ملا، آپ لوگوں کی زندگی بدلے گی تو پورا پاکستان بدل جائے گا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین جہانگیر ترین نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک سیاسی خاندان سے وابستہ نہیں، میرا کوئی رشتے دار سیاست میں نہیں تھا، ہم غیر سیاسی لوگ تھے، ہمیں ایسا آدمی ملا جو روایتی سیاستدان نہیں تھا، سب نے مل کر ایک شخص کو سپورٹ دی کہ واقعی نیا پاکستان بنائیں گے۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم نے حالات سے بہت کچھ سیکھا، مجھے اورعلیم خان کو خاندانی طور پر کچھ نہیں ملا، ہم محنت اور ایمانداری سے یہاں تک پہنچے ہیں، ہمیں معلوم ہے ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا طریقہ ہے، ہماری تمام ترجیح آپ لوگ ہیں، آپ کو حق نہیں ملا، آپ لوگوں کی زندگی بدلے گی تو پورا پاکستان بدل جائے گا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہماری پارٹی نے تمام سکول ایسے بنا دینے ہیں جیسے انگریزی سکول ہوتے ہیں، ہم ہسپتالوں کو ایسا بنائیں گے کہ لوگ باہر سے آئیں گے، معیشت ملک کی جان ہوتی ہے، معیشت کو چمکانے کیلئے یہاں انڈسٹری لگنی ضروری ہے۔
جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ سب سے اہم چیز ہے روزگار ملنا چاہئے، ہم نے اپنے منشور میں ایک ایک چیز شامل کی ہوئی ہے، یہ ملک بڑی مشکل سے بنا تھا، ہندوستان کے اندر سے قائداعظم نے اس خطے کو نکالا، یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا، جب تک غربت نہیں مٹائی جائے گی ملک آگے نہیں جاسکتا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ زرعی شہر اور زرعی علاقہ ہے، میں خاندانی طور پر زمیندار نہیں تھا، میں اپنے شوق سے زمینداری میں گیا، اللہ نے کامیابی دی، ہم اس ملک کو زمیندار ملک بنائیں گے، ہم صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری لیکر آئیں گے۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں وعدے کرتی ہیں، یہ کردیں گے وہ کردیں گے، سیاستدان کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کرتے، ہم اندھے وعدے نہیں کر رہے، جو بھی وعدہ کررہے ہیں اسے پورا کریں گے، ہر گھر میں معیاری تعلیم ہونی چاہئے، پہلے بھی نیا پاکستان بنانے کیلئے 10سال کوشش کی، اب ہم نیا پاکستان بنائیں گے اور بہترین بنائیں۔
عبدالعلیم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو بلاسودقرضے فراہم کریں گے، ہم نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے، اس ملک میں روزگار صنعتی ترقی کے ساتھ ممکن ہے، اس ملک میں نئی انڈسٹریاں لگانی پڑیں گی، ہر یونین کونسل میں ایک ڈسپنسری بنائیں گے، جہاں مفت علاج ہوگا۔