راولپنڈی: چیئرمین تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہوں یا باہر وہ ٹاپ کے لیڈر ہیں، فیصلے بھی وہی کریں گے، ہم بہنیں الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی، اپنے بھائی کیلئے کھڑی ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ عدالت جانے کی اجازت ملنے کا یہ مطلب نہیں کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں، اوپن ٹرائل ہوگا تو سارا پاکستان دیکھے گا کہ سائفر میں کیا ہو رہا ہے، پاکستان کے لوگوں کے خلاف سازش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے لوگوں کو سازش کے بارے میں بتایا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ سلاخوں کے پیچھے ہیں اور جنہوں نے سازش کی وہ باہر ہیں، انہوں نے سابق وزیر اعظم کو جیل سے نہیں نکالنا، اسی لیے ٹرائل چل رہے ہیں، ہمیں خوشی ہے ہم نے انہیں دیکھا، سابق وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ الیکشن تک مجھے جیل سے باہر نہیں نکالیں گے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آج تک سمجھ نہیں آئی کہ یہ ٹرائل کیسے چلائیں گے، جو ہو رہا ہے وہ مذاق ہے، پہلے بتایا جائے یہ 190 ملیں پاونڈ کہاں ہیں؟، سابق وزیراعظم نے جج کے سامنے کہا کہ این سی اے نے پکڑا کہ 20 ملین والی پراپرٹی 50 ملین میں کیسے خرید لی گئی؟، وہ پراپرٹی حسین نواز کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا کسی نے دیکھا کہ جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں انصاف ملا ہو؟، اس کی عدالت میں تو کیس لگنا ہی نہیں چاہیے، چیئرمین پی ٹی آئی کا خیال ہے کہ اب ان کی پارٹی اصلی پارٹی ہے، کوئی بلیک میل، کوئی مجبوری اور کوئی کمزوری میں ہار جاتا ہے۔
عمران خان کی بہن نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ وکلا نے ساتھ دیا، 9 مئی کی سب نے مذمت کی ہے، وہ مجرم تھے جنہوں نے یہ حرکت کی ہے۔