لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کے اعلیٰ تر مفاد میں اسٹیبلشمنٹ حکومت کو سپورٹ کرے تو اچھی بات ہے، پالیسیوں کا تسلسل اس وقت آئے گا جب اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بنا کر آگے چلیں گے۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے مشکل ترین الیکشن ہونے جا رہے ہیں، اب ایسا نہیں کہ کوئی سیاسی جماعت کھمبا کھڑا کرے تو وہ جیت جائے گا، ہر سیاسی جماعت کو محنت کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری جماعت کو جھوٹے، من گھڑت کیسز میں پھنسایا گیا، اللہ تعالیٰ نے سب کیسز سے بری کر دیا، انسان سیاست کو مخلوق خدا کی خدمت سمجھ کر کرے تو اس سے زیادہ عبادت نہیں۔
حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ غریبوں کو ذہن میں رکھ کر فیصلے کئے، کینسر کے مریضوں کو ادویات نہیں مل رہی تھیں وہ معاملہ بطور وزیراعلیٰ فوری حل کیا، کہتے ہیں خاموشی کی بھی زبان ہوا کرتی ہے، بہت ٹف الیکشن ہوگا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے کارکن کہلانے میں زیادہ فخر محسوس ہوتا ہے، بطور وزیراعلیٰ بھی کارکن بن کر کام کیا، جنہوں نے ملک کو لوٹا وہ عبرت کا نشان ہیں، شہبازشریف یا مجھ پر بطور وزیراعلیٰ ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ ہوسکی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کو زراعت پر بہت زیادہ فوکس کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں کسانوں کو آسان اقساط پر قرضے دے کر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا، ہماری نوجوانوں کی آبادی کو ہنر مند کر کے پروفیشنل بنانا ہوگا ہم اب کسی صورت یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ اب ملکی ترقی سیاست کی نظر ہو۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ہم کارکنوں کو کبھی نہیں بھولتے، مشکل وقت میں جو کارکن ہمارے ساتھ کھڑے رہے وہ آج بھی ہمارے ساتھ ہیں، برداشت کا مادہ تمام سیاسی جماعتوں میں ہونا چاہیے، پھر ملک ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 16 ماہ کا اتحاد تھا، سب کو برداشت کیا، سب کی سنی، سب کو مل کر چلنا چاہیے۔