راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی گئی۔
رٹ پٹیشن شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈوکیٹ نے دائر کی جس میں آئی جی پنجاب، راولپنڈی پولیس حکام سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 9 مئی کے واقعات کی درج ایف آئی آرز میں کسی جگہ پر نامزد ملزمان میں میرا نام شامل نہیں ہے اور اب 7 ماہ کی تاخیر سے مجھے بے گناہ بچے کچھے بیانات کی بنیاد پر ملوث کر دیا گیا ہے۔
پٹیشن میں موقف دیا گیا کہ بتایا جائے کہ میرے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں، کتنے مقدمات یا ضمنیوں میں پٹیشنر کو ملزم نامزد کیا گیا اسکی فہرست فراہم کی جائے۔
پٹیشن پر سماعت کچھ دیر بعد جسٹس چوہدری عبد العزیز کریں گے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایسے ایسے شہروں میں میرے خلاف کیس بنے جو دیکھے ہی نہیں، میرے خلاف جو بھی کیس ہیں وہ مجھے بتائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اور نواز شریف ایک ہی دن پاکستان آئے، مجھے نظر لگ چکی اور اب انتظار میں ہوں نواز شریف کو کب نظر لگے گی۔ گیٹ نمبر 4 میں نواز شریف کے ساتھ تھا اور ہمیشہ گیٹ نمبر چار کا ساتھ دیا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ الیکشن سیاسی جماعتوں میں ہونا چاہیے، اداروں اور سیاسی جماعتوں میں نہیں۔ سپریم کورٹ کا الیکشن بابت نوٹس نہیں ملا مگر میں سپریم کورٹ جاوٴں گا، الیکشن تو ایک دن اس ملک میں ہونے ہی ہیں۔