مری:جمعیت علما اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال میں ہم صرف ملک کو دیوالیہ پن سے محفوظ کر سکے، قوم سوچے کہ مستقبل کن کے سپرد کرنا ہے ملک بچانے یا پھر برباد کرنے والوں کے؟۔
مری میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین جیسا دوست چیئرمین پی ٹی آئی نے پراجیکٹ منجمد کر کے ناراض کردیا۔ اب اگر ایسا صادق و امین حکمران ہوتا ہے تو سعودیہ بھی خائف بیٹھا ہے۔ گزشتہ الیکشن میں عوامی رائے کے مخالف حکومت مسلط ہوئی جسے ہم ختم کرنے تک لڑتے رہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کو اپنی رائے مثبت کرنا ہوگی۔ فیصلے کی گھڑی پر عوام کو اپنی رائے ملکی فلاح کی رکھنی ہوگی، آج کا اجتماع بتا رہا ہے ہماری محبت آپ کے دلوں سے کوئی نکال نہیں سکا۔ ماضی میں ہمیں بہت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، اب ماضی کی لکیروں کی پیروی کے بجائے نئے زاویے کے ساتھ مستقبل کی تعمیر کرنی ہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ اگر امریکا خود کو سپر طاقت سمجھتا ہے تو احمق ہے۔ اگر ہم بھی امریکا کو سپر طاقت سمجھتے ہیں تو احمق ہیں، فلسطین میں ہماری مائیں اور بہنیں شہید ہوئی ہیں، فلسطین میں بزدل چھوٹے بچوں اور عورتوں پر بمباری کرتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین والے ہمارے بھائی ہیں، پوری امت مسلمہ ان کے ساتھ کھڑی ہو۔ پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہوئے، امریکا، برطانیہ، فرانس میں بھی فلسطینی عوام پر ظلم کیخلاف مظاہرے ہوئے، جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں روس امریکا کو باہر نکالا گیا۔ امریکا، مغربی دنیا بحری بیڑے لا کر حمایت کر سکتے ہیں تو مسلمان برادری کو کیا سانپ سونگھ گیا ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ میں نے کسی کی پروا نہیں کی۔ وطن عزیز کی نمائندگی کرتے ہوئے حماس قیادت سے ملاقات کی۔ حماس قیادت سے ملاقات میں واضح کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ ہے۔ حماس نے بھی وضاحت سے کہا کہ دنیا میں ہماری امید پاکستان ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جو مؤقف دیا اس کی قدر کرتے ہیں۔