واشنگٹن : امریکا نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تنازعے کے مکمل جنگ میں تبدیلی کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی نیشنل سکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل پر واضح کرچکے ہیں کہ ہم نہیں سمجھتے کہ خطے میں فوجی کشیدگی میں اضافہ کسی بھی طرح اسرائیل کے حق میں بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔
جان کربی کاکہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کہتے ہیں کہ شمالی اسرائیلی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی واپسی تک آپریشن جاری رہے گا تاہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ نیتن یاہو جن لوگوں کو واپس ان علاقوں میں لانا چاہتے ہیں کشیدگی میں اضافہ ان کے حق میں بھی بہتر نہیں ہو سکتا۔
ان کامزید کہنا تھا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کی صورتحال چند روز قبل کے مقابلے میں اس وقت بہت ہی خراب ہو چکی ہے، لیکن ہمیں اب بھی یقین ہے کہ اس صورتحال کے باوجود بھی مسائل کے سفارتی حل کیلئے وقت اور مواقع ضرور موجود ہوں گے اور ہم اسی پر کام کر رہے ہیں۔
امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل سمیت خطے میں تنازعے اور کشیدگی میں اضافے کیلئے کوشاں ہیں۔
ادھر حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی پر اسرائیلی حکام کے بیانات کے بعد اسرائیلی چیف آف سٹاف نے ایک بار پھر اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی افواج حملے اور دفاع کے اگلے مراحل کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران اسرائیل اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ، جمعے کے روز بیروت پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 45 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اس سے قبل کمیونیکیشن ڈیوائسز میں دھماکوں کے نتیجے میں لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے اراکین سمیت 39 شہری جاں بحق جبکہ 4 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔