اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہو کر بات کرنا ہوگی اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی نے آج ایک مباحثے کا اہتمام کیا تھا اور اس کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو کس طرح آگے لے کر جایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مباحثے میں مسلح افواج اور بیوروکریسی کے سابق لوگ بھی شریک تھے، مباحثے میں تین چیزیں سامنے آئی ہیں اور تمام شرکا کا اتفاق تھا کہ ملک کو ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہوکر بات کرنا ہوگی، اگر یہی حالات رہے تو نہ ملک ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی معیشت ترقی کرے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے ہر نظام میں ناکامی اور خرابی ہے، اس خرابی کو دور کرنے کے لیے نظام کو مکمل اصلاحات کی ضرورت ہے، نیشنل ڈائیلاگ کے بعد ملکی معاملات میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک میں ہرنظام میں سیاسی جمود ختم کرکے آئین کے اندر رہ کر مسائل کا حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملکی پالیسیاں اشرافیہ کے لیے بنائی جاتی ہیں، اس کی بدترین مثال آئینی ترامیم ہیں، وہ آئینی ترامیم جو جب تک تبدیل نہیں ہوں ملک پر اثرانداز ہوتی رہیں گی، آج اشرافیہ کہتی ہے ہم ترامیم کریں گے اور عوام کو بتائیں گے بھی نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ترامیم عوام پر قبضہ مضبوط بنانے کے لیے کی جارہی ہیں، ترامیم کا جو مسودہ سامنے آیا ہے ان میں عوام کی کوئی بات نہیں، ترامیم صرف اس لیے ہیں کہ کس طرح قبضے کو مضبوط کرنا ہے اور یہی تجاویز آج کے مباحثے میں سامنے آئی ہیں۔