لاہور: پنجاب حکومت نے ہمت کارڈ اور کسان کارڈ کی طرز پر صوبے میں بسنے والی اقلیتوں کے لیے “مینارٹی کارڈ” شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت اقلیتوں کو سماجی و اقتصادی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
محکمہ انسانی حقوق پنجاب کے حکام کے مطابق’’ مینارٹی کارڈ‘‘ کا آغاز کرنے سے پہلے تمام متعلقہ محکموں کی رائے لی جائے گی تاکہ اس منصوبے کے ہر پہلو کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔
سیکرٹری انسانی حقوق رائے علی بہادر نے بتایا کہ اس پروگرام کو دو مراحل میں نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں صوبے کے ٹاپ 10 اضلاع کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
اس حوالے سے لاہور میں مشاورتی اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ سمیت پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، نادرا پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر چیف، پاکستان غربت مٹاؤ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں اقلیتوں کی سماجی اور معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، اور اس منصوبے کی کامیاب عملدرآمد کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔
شرکاء نے پروگرام میں بیوہ، غریب، معذور اور بے روزگار افراد کی شمولیت کو یقینی بنانے پر زور دیا اور تجویز دی کہ پی ایم ٹی اسکور کو 40 مقرر کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے مستفید ہو سکیں۔
صوبائی وزیر نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام اقلیتوں کے لیے معاشی مواقع میں بہتری اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کی کہ وہ اپنی تجاویز سیکرٹری انسانی حقوق کو پیش کریں تاکہ انہیں ایک جامع ڈرافٹ کی شکل میں ترتیب دیا جا سکے۔