انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ میں سامنے آنے والا ایک نقص کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز ایپ کے ’ویو ونس‘ فیچر کو بائی پاس کرتے ہوئے صارفین کی نجی تصاویر اور چیٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
2022 میں متعارف کرایا جانے والا ویو ونس فیچر کا مقصد پرائیویسی کو مزید بہتر کرنا تھا جس کے تحت کسی بھی میڈیا اور میسجز کو دوبارہ کھولا نہیں جا سکتا یا ان کا اسکرین شاٹ نہیں لیا جا سکتا یا اسکرین ریکارڈنگ نہیں کی جا سکتی۔
تاہم، زینگو ایکس ریسرچ کے سائبر سیکیورٹی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا اس فیچر کی جانب سے غفلت میں مبتلا ہیں۔
ٹیم نے دریافت کیا کہ سائبر حملہ آور باآسانی ہیک کیے گئے واٹس ایپ اکاؤنٹس میں ویو ونس میسجز کو محفوظ کر کے اس کی نقل شیئر بھی کر سکتے ہیں۔
بلیپنگ کمپیوٹر میں شائع کی جانے والی رپورٹ میں زینگو کے سی ٹی او ٹیل بیئری نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے ذمہ دارانہ طور پر میٹا کے سامنے یہ انکشافات رکھے، لیکن جب ٹیم کو یہ احساس ہوا کہ اس نقص کا پہلے بے دردی کے ساتھ فائدہ اٹھایا جا چکا ہے تو واٹس ایپ صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ کرنے کی غرض سے یہ معلومات عوام کے سامنے پیش کردی۔