اسلام آباد: نیب ترامیم بحال ہونے کے نتیجے میں نیا توشہ خانہ ریفرنس احتساب عدالت سے اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کردیا گیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد نیب ترامیم بحال ہو گئیں، جس کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے فیصلہ سنا دیا، جس کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو ٹرانسفر کردیا گیا۔
جج محمد علی وڑائچ نے فیصلے میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ بھی اسپیشل جج سینٹرل کریں گے۔ عدالت نے اسپیشل سینٹرل جج کو ریفرنس کی کل ہی سماعت کرنے کا حکم دے دیا۔
فیصلے کے مطابق نیب ترامیم کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کیا گیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹرز نے ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے کی استدعا کی تھی۔
کیس میں وکلائے صفائی نے ریفرنس کی منتقلی کے ساتھ ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی تھی اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ اگر یہ کیس اب نیب کا نہیں بنتا تو ملزمان کو ایک گھنٹے بھی جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔
دوسری جانب نیب کا مؤقف تھا کہ پہلے عدالت کا دائرہ اختیار طے کیا جائے۔