لندن: بانی تحریک انصاف کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب میں حصہ لینے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ یونیورسٹی کو موصول ای میلز میں عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لئے نامناسب امیدوار قرار دیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے الیکشن لڑنے کے فیصلے کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی میں اشتعال اور مظاہرے ہوئے، آکسفورڈ یونیورسٹی کو عمران خان کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کیخلاف ای میلز اور احتجاجی پٹیشن بھی موصول ہوئی۔
ای میلز میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لئے نامناسب امیدوار قرار دیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق پٹیشن میں موٴقف اپنایا گیا ہے کہ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن لڑنا قابل قبول نہیں، آکسفورڈ یونیورسٹی کی انسانیت کے احترام، اخلاقی اقدار اور لیڈر شپ کے اعلیٰ معیار کے حوالے سے قابل قدر تاریخ ہے۔
یاد رہے کہ چانسلر کے عہدے کیلئے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر کے امیدواروں کا اعلان اکتوبر میں کرے گی، انتخابات میں ڈھائی لاکھ سابق طلبہ، سابقہ عملہ آن لائن ووٹ ڈالے گا، نئے چانسلر کی مدت ملازمت 10 سال ہوگی۔
علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بطور چانسلر نامزدگی کیخلاف آکسفورڈ یونیورسٹی میں پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹیشن دائر کرنے والے ن لیگ کے کارکن خرم بٹ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ جیسی معتبر یونیورسٹی کے چانسلر بننے کے اہل نہیں، عمران خان مالی کرپشن میں ملوث ہیں، انہیں بدعنوانی پر توشہ خانہ کیس میں سزا بھی سنائی جاچکی ہے۔
خرم بٹ نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر آفس میں بدعنوانی کے شواہد بھی جمع کرا دیئے ہیں، القادر ٹرسٹ میں 190 ملین پاوٴنڈ کے کیس کی تفصیل سے بھی یونیورسٹی حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ناقابل تردید شواہد کی فراہمی کے بعد اس بات کا امکان نہیں کہ انہیں چانسلر بننے کیلئے انتخاب لڑنے کا موقع دیا جائے گا۔