راولپنڈی: پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کا برا حال آج سے نہیں ہے، ہم تین سالوں سے ہار رہے ہیں۔میں کسی ایسی بات کا جواب نہیں دوں گا جو کسی کی خواہش پر مبنی ہو۔میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ ایک دم سے کرکٹ کے تمام معاملات ٹھیک ہو جائیں۔
قذاقی اسٹیڈیم میں دہشت گردوں کے خلاف اقدامات پر بلائی گئی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر داخلہ نے کرکٹ پر بھی بات کی اور کہا کہ جب میں چیئرمین پی سی بی بنا تو دو تین دنوں کے بعد لوگوں نے میرے استعفی کی خواہش کا اظہار کر دیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ وقار یونس نے ہمیں تین چار ہفتے اسسٹ کیا، چیمپئنز کپ کے لیے جو پانچ مینٹورز رکھے ہیں وہ وقار یونس کی مشاورت سے ہوئے ہیں۔ ان پانچ کرکٹرز کے آنے سے ہمیں فائدہ ہو گا۔
محسن نقوی نے کہا ہک ہماری کرکٹ میں یہ مسئلہ آ رہا ہے کہ کوئی بیک اپ نہیں ہے۔سرجری کا مطلب ہے ہمارے پاس الف پورے ہوں لیکن آلات پورے نہیں ہیں۔ہم پہلے اپنا بیک اپ تیار کریں گے پھر سرجری کریں گے۔ سرجری کا کہا تو لوگوں نے فورا کہا کہ دو تین لوگوں کی گردنیں اڑا دو ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم مار دھاڑ شروع کر دیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ چیمپئنز کپ ختم ہونے دیں پھر 150 لڑکے سامنے آئیں گے۔بنگلا دیش سے ہارنا بہت مایوس کن ہے۔میں نے راولپنڈی ٹیسٹ کی پچ رپورٹ مانگی ہے۔ سلیکشن کمیٹی نے 17 لڑکے دے دیے تھے آگے کپتان اور کوچ کا کام ہے۔ ایک ہفتہ ٹورنامنٹ لیٹ ہونا یو ٹرن نہیں ہے۔ ہم اسٹیڈیمز کے تعمیراتی کاموں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ کرکٹ کو فورا ٹھیک کر دیا جائے، قومی کرکٹ کے معاملات ٹھیک ہونے کے بعد چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑ دوں گا۔