اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونئیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سب میرین کیبلز کے فالٹ دور کرنے کا ٹائم فریم طلب کرنے پر کہا ہےکہ اے اے ای ون کیبل میں خرابی 27 اگست تک دور ہونے کا امکان ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جہاں چیئرمین پی ٹی اے کی عدم شرکت پر ناراضی کا اظہار کیا گیا اور اگلے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے کی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
پی ٹی اے کے رکن انفورسمنٹ اینڈ کمپلائنس ڈاکٹر خاور نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 18 جون کو کراچی کے قریب سب میرین کیبل میں فالٹ آیا تھا، دو سب میرین کیبل خراب ہونے سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سمندر کے قریب ایس ایم ڈبلیو فور کیبل میں خرابی پیدا ہوئی، اس سب میرین کیبل کی درستی کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا، ایس ایم ڈبلیو فور کیبل میں 18 جون 2024 کو فالٹ سامنے آیا، اے اے ای ون سب میرین کیبل کی خرابی بھی سامنا آئی ہے تاہم اے اے ای ون کیبل میں خرابی 27 اگست تک دور ہونے کا امکان ہے۔
ڈاکٹر خاور کا کہنا تھا کہ وی پی این کے استعمال سے انٹرنیٹ پر بوجھ پڑا، انٹرنیٹ سلو ہونے سے وی پی این کا استعمال بڑھا ہے، وی پی این کے استعمال سے بھی انٹرنیٹ پر پے لوڈ بڑھ جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے انٹرنیٹ بند نہیں کرتا بلکہ وزارت داخلہ کی ہدایات پر بند ہوتا ہے، ویب مینیجمینٹ سسٹم کی اپ گریڈیشن پر کام چل رہا ہے سوشل میڈیا کمپنیاں ذیادہ تر بیرون ملک ہیں ایکس کو اگر کوئی نفرت انگیز پوسٹ ہٹانے کا کہا جاتا ہے تو ان کی کمپلائنس سب سے کم ہے اور وزارت داخلہ کی ہدایت پر ایکس کو بند کردیا گیا ہے۔
کمیٹی کی رکن انوشہ رحمان نے کہا کہ ایکس بند کرنے سے کیا پاکستان میں ایکس بند ہو گیا ہے انٹرنیٹ یا ایکس بند کرنے کا کہہ کر صرف بدنامی ہوتی ہے، اصل میں تو سب چیزیں چل رہی ہوتی ہیں اور اسی وجہ سے ایکس پی ٹی اے کی بات نہیں مانتا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پی ٹی اے ایکس بند نہیں کرسکتا ہے۔
پی ٹی اے کے ممبر انفورسمنٹ نے کہا کہ لوگ پاکستان میں وی پی این کے ذریعے ایکس تک رسائی کر رہے ہیں تاہم پی ٹی اے کے ڈائریکٹر لیگل نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کو بتایا کہ 2021 میں وفاقی حکومت کی منظوری سے جاری رولز کے تحت پی ٹی اے عدالت اور حکومت کی ہدایات ماننے کا پابند ہے۔
سینٹر افنان اللہ نے پی ٹی اے حکام سے کہا کہ وی پی این بند نہ کیجیے گا اس سے آئی ٹی سیکٹر کی رہی سہی کسر بھی پوری ہوجائے گی، نوجوانوں کا روزگار متاثر ہوگا، اگر انٹرنیٹ کا کوئی سروس بند کرنا ہے تو اس پر زیادہ مشاور ت ہونی چاہیے کیونکہ اس سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوتا ہے۔
پی ٹی اے کے ممبر انفورسمنٹ نے کہا کہ آپٹیکل فائبر کیبل کے کٹ کی وجہ سے انٹر نیٹ ٹریفک میں پرابلم آئی ہمارے پاس سات کیبل ہیں اوسط استعمال کی 3.5ٹرابائٹ کپیسٹی ہے، رات کو 7.5 پر ٹیربایٹ ہوتی ہے، انٹرنیٹ پر جب بینڈ وتھ کا دباؤ آتا ہے تو لوگ وی پی این استعمال کرتے ہیں اس سے مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔