اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو پی ٹی آئی لاپتہ کارکن محمد فیضان کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ابتدائی سماعت کرنے والے بینچ نے اس کیس کو بظاہر جبری گمشدگی کا کیس قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ فریقین بازیابی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کے لاپتہ کارکن محمد فیضان کی بازیابی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست پر ابتدائی سماعت کرنے والے جسٹس ارباب محمد طاہر نے اسے بظاہر جبری گمشدگی کا کیس قرار دیا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے مطابق انٹیلیجنس ایجنسیوں کو مغوی سے متعلق خط لکھنے سے متعلق درخواست کردی گئی ہے۔ ریکارڈ سے ظاہر نہیں ہوتا کہ آیا پولیس کی درخواست منظور کی گئی یا ایجنسیوں کو خطوط لکھے گئے۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ایجنسیوں کو خطوط لکھنے سے متعلق پولیس کی درخواست پر جلد فیصلہ کیا جائے۔ فریقین لاپتہ فیضان کی بازیابی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ درخواست کو 20 اگست 2024 کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔