اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے نجکاری ڈویژن کی سفارش پر نجکاری کمیشن بورڈ کے ممبران کی تعداد کو 8 سے بڑھا کر 11 کرنے کی منظوری دے دی ہے، وزیرِ اعظم کے ویژن کے تحت بورڈ کے تین نئے ارکان کی نشستوں پر صرف خواتین کو تعینات کیا جائے گا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اراکین نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 2 اگست 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر ہدایت کی کہ یوریا کی در آمد کی بجائے ستمبر 2024 کے بعد بھی پاکستان میں یوریا کھاد بنانے والی کار خانوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔
کابینہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ یوریا کھاد کی قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کیلئے ہر قسم کے اقدامات یقینی بنائے جائیں، زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور کسانوں کی فی ایکڑ لاگت کو کم کرنے کیلئے زرعی ان پٹس کے نرخوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے۔
وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے 2 اگست کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی تاہم وزیرِ اعظم نے مزید ہدایت کی کہ جن ایس او ایز کی نجکاری کیلئے منظوری ہو چکی ہے، ان کی نجکاری کا جامع پلان آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کی سفارش پر فیڈرل ڈایریکٹریٹ آف ایجوکیشن، اسلام آباد کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اساتذہ کو ریگولرائز کرنے کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ خارجہ کی سفارش پر پاکستان اور جمہوریہ گوئٹے مالا کی وزارتِ خارجہ کے مابین سیاسی مشاورت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ خارجہ کی سفارش پر پاکستان اور ایکواڈور کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت کے معاہدے پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی ادارے کے 5 اگست کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور کمیٹی برائے قانون کے 31 جولائی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔