اسلام آباد: لندن گیمز 1948 سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والے پاکستان نے 76 سالوں میں اب تک 11 میڈلز ہی حاصل کیے ہیں۔
تاریخ کے اوراق پلٹنے پر معلوم ہوتا ہے کہ پاکستانی ایتھلیٹس گزشتہ 76 سالوں سے انتھک محنت اور کوششوں کے باوجود 4 گولڈ، 3 سلور اور 4 کانسی کے تمغے ہی حاصل کر پائے ہیں۔
پیرس اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل کی صورت میں جیولن تھرور ارشد ندیم کے ریکارڈ ساز کارنامے سے 40 سال قبل پاکستان نے ہاکی میں 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں گولڈ میڈل لیا تھا۔
ارشد ندیم کا یہ گولڈ میڈل اس لحاظ سے بھی انتہائی اہم ہے کہ پاکستان نے 1992 کے بارسلونا اولمپکس میں ہاکی کے ہی مقابلوں میں کانسی کا میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا تھے، جس کے 32 سال بعد 2024 میں پاکستان اولمپک مقابلوں میں کوئی میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔
جیولن تھرور ارشد ندیم کا یہ گولڈ میڈل اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل ہے اس قبل پاکستان کے تمام گولڈ میڈلز ہاکی ٹیم نے جیتے تھے۔