کراچی: معروف عالم دین اور صدر اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان و وفاق المدارس عربیہ پاکستان مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ مدارس کے حوالے سے عسکری اداروں میں غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔
اپنے بیان میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ پچاس فیصد مدارس کے بارے میں پتا نہ ہونا کہ انہیں کون چلا رہا ہے ، یہ سوال وہ کررہے ہیں جو زمین کے اندر سرنگوں کا پتا لگا لیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مدارس کے حوالے سے عسکری اداروں میں غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔
مفتی اعظم پاکستان نے کہا کہ مدارس کی آزادی ، تحفظ ، سلامتی، خودمختاری کے لیے ایک پیج پر ہیں، اس کے لیے نہ ہمیں کوئی روک سکتا ہے اور نہ ہی ہم اس سے پیچھے ہٹیں گے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دینی مدارس کے تحت رجسٹریشن کا عمل بند کردیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پابندی حکومت کی طرف سے ہے ہماری طرف سے نہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے مزید کہا کہ مدارس کے بینک اکاؤنٹس بند کردیے گئے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اکاؤنٹ کھولے جائیں تاکہ شفاف طریقے سے رقم آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سود ، سرمایہ دارانہ نظام کی ہم مخالفت کرتے ہیں اور ہم بیرونی قوتوں کا نشانہ ہیں مگر بدقسمتی سے ادارے اور حکومت اس پروپیگنڈے کو نہیں سمجھتے اور ہمارے ساتھ یہ زیادتی اور سلوک کیا جارہا ہے۔