اسلام آباد: نورولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کے خلاف انسداد دہشتگردی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
نور ولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی لیک خفیہ کال کے خلاف قانونی کارروائی کے اگلے مرحلے میں دونوں کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی ضلع شمالی وزیرستان میں انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کری شموزئی میں دیہی ہیلتھ سینٹر پر حملوں پر نور ولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان میں ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا۔
گزشتہ دنوں نور ولی محسود اور احمد حسین عرف غٹ حاجی کی خفیہ کال منظر عام پر آئی تھی جس میں نورولی محسود پاکستان میں سرکاری املاک خصوصا اسکول اور اسپتالوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے احمد حسین عرف غٹ حاجی کو ہدایات دے رہا تھا۔اس کال کے تناظر میں خوارج نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کِری شموزئی میں واقع دیہی ہیلتھ سنٹر، میر علی میں گرلز سکول اور ٹانک میں ضعیف استاد کی ٹارگٹ کلنگ جیسے دہشت گردانہ حملے کئے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے خفیہ کال کا فارنزک ٹیسٹ کروایا جو کہ مثبت ثابت ہوا۔دہشتگردی کے ان حملوں میں ملوث فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ فتنہ الخوارج کو نام نہاد شریعت کے لبادے میں چھپ کر مکروہ حرکات اور معصوم عوام کا خون بہانے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔