میونخ: جرمنی کا رہنے والا ایک شخص ایڈز سے صحتیاب ہوجانے والا دنیا کا ساتواں شخص بن گیا ہے۔
محققین نے بتایا کہ 60 سالہ شہری جسے ایڈز کی وجہ سے ایکیوٹ مائلوئیڈ لیوکیمیا تھا، کا اکتوبر 2015 میں اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کے ذریعے علاج کیا گیا تھا۔
محققین نے بتایا کہ اس نے ستمبر 2018 میں ایچ آئی وی کو دبانے کے لیے درکار اینٹی ریٹرو وائرل ادویات لینا بند کر دی تھیں تاہم اس کے بعد سے تقریباً چھ سالوں میں مریض نے ایڈز کا باعث بننے والے وائرس کی کوئی قابلِ شناخت نئی سطح تیار نہیں کی۔
صحتیاب ہونے والے شہری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ایک صحت مند شخص کی بہت سی خواہشات ہوتی ہیں لیکن بیمار شخص کی صرف ایک خواہش ہوتی ہے کہ وہ صحتیاب ہوجائے۔
دوسری جانب شہری کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شہری کا کیس سب کے لیے ممکنہ ایچ آئی وی جین تھراپی کے علاج کے بارے میں نئی بصیرت پیش کرتا ہے۔