لاہور: حکومت پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کو گوجرانوالہ مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مریم نواز کی سربراہی میں حکومت پنجاب نے صنم جاوید سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
حکومت پنجاب نے جسٹس اسجد گھرال کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے، دو رکنی بینچ نے صنم جاوید کو گوجرنوالہ مقدمہ سے ڈسچارج کیا تھا۔
یاد رہے کہ جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے صنم جاوید کے خلاف گوجرانوالہ میں 9 مئی سے واقعات سے متعلق درج مقدمے کی سماعت کی تھی اور انہیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیا تھا۔
صنم جاوید کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر 9 مئی کے حوالے سے مختلف شہروں میں متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں، اس کیس میں رہائی کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو کوئٹہ پولیس کے حوالے کرنے سے روکتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کرلیا تھا اور سماعت مکمل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔