لاہور: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان (ایچ آرسی پی) نے حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی آئی ٹی ) پر پابندی کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پرحیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ اقدام نہ صرف آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی ممبران کے ایسوسی ایشن کے حق کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ یہ جمہوری اصولوں کے لیے بھی بہت بڑا دھچکا ہے، خاص طور پر جب سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ دیا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے۔
ایچ آرسی پی کا کہنا ہے اس طرح کے اقدام سے سیاسی مایوسی کا اظہار ہوتا ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کی پیروی کرتا ہے جس نے پی ٹی آئی کو خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کا اہل بنانے کے بعد مؤثر طریقے سے قومی اسمبلی میں واحد سب سے بڑی جماعت بنا دیا ہے۔
ایچ آر سی پی مطالبہ کرتی ہے کہ اس غیر آئینی فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔ اس طرح کے اقدامات سے ملک میں پولرائزیشن ، سیاسی افراتفری اور تشدد کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سیاسی اور جمہوری حکومت اس طرح کے اقدامات کی متحمل نہیں ہوسکتی ، سیاسی جماعتوں پر پابندی کے عمل جمہوریت کے لیے تشویش ناک ہوگا۔ جمہوریت پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعتیں اس عمل کی حمایت نہیں کریں گی۔
ایچ آرسی پی حکومت کو یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ اسے اپنے پریشان حال شہریوں کو ریلیف دینے کے عمل کو ترجیح دینی چاہیے ، ایسے لوگ جو زندگی گزارنے کے لیے مسلسل بحران اور بڑھتے ہوئے تشدد، جرائم اور عسکریت پسندی میں پھنسے ہوئے ہیں۔