لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ نا اہلی تمہاری، کرپشن تمہاری اور بل ہم ادا کریں۔ بیوروکریسی کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا یہ کیا ظلم ہے بجلی بلوں میں شامل تمام ٹیکس ختم کیے جائیں، عوام کو ریلیف دینا ہے تو براہ راست ریلیف دیا جائے جبکہ ایجنسیوں کو کال ریکارڈنگ کا اختیار انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
فیروزپور روڈ اچھرہ لاہور دھرنا کیمپ سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور اور عوام کے لیے ریلیف حاصل کریں گے، ابھی دھرنا شروع نہیں ہوا مگر وزیر اعظم کی طرف سے اربوں روپے کے ریلیف کا اعلان کیا جا رہا ہے، عوام کو ابھی کوئی ریلیف نہیں ملا مگر تشہیر پر کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت نے بھی عوام کو 200 یونٹ تک بجلی مفت دینے کا اعلان کیا تھا، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی اور سلیب سسٹم ختم کیا جائے، بجلی بلوں میں شامل تمام ٹیکس ختم کیے جائیں، عوام کو ریلیف دینا ہے تو براہ راست ریلیف دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کپیسٹی چارجرز کے نام پر کروڑوں روپے ادا کیے جا رہے ہیں، آئی پی پیز سے معاہدے ختم کیے جائیں، آئی پی پیز چائنہ کی ہیں تو ان سے بھی بات چیت کی جائے، چائنہ ہمارا دوست ملک ہے لیکن ہم کوئی بھکاری نہیں ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 375 ارب روپے پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے ادا کیے ہیں، آصف علی زرادری صاحب بڑے جاگیر دار ہیں، وہ بتائیں انہوں نے کتنا ٹیکس اور آبیانہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نا اہلی تمہاری، کرپشن تمہاری اور بل ہم ادا کریں۔ بیوروکریسی کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا یہ کیا ظلم ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بجٹ آنے کے بعد کہتے ہیں کہ یہ آئی ایم ایف کے کہنے پر کیا، آپ عوام کو آئی ایم ایف کو وہ معاہدے بتائیں جن کی وجہ سے عوام کو غلام بنایا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ 12 جولائی کو اسلام آباد پہنچیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ایجنسیوں کو کال ریکارڈنگ کا اختیار انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
یادرہے کہ جماعت اسلامی کے کارکنان نے لاہور سمیت مختلف شہروں میں 12 جولائی کے دھرنے کے حوالے سے کیمپ لگائے ہیں۔