آستانہ: شنگھائی تعاون تنظیم نے معیشت اور سلامتی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فیصلوں کی منظوری دے دی، ماحولیات کے تحفظ سے متعلق معاہدے پر دستخط بھی کئے گئے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 3 اور 4 جولائی کو آستانہ، قازقستان میں ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔
کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) نے اہم علاقائی اور عالمی سیاسی، سکیورٹی اور اقتصادی مسائل، چیلنجز اور پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا، کونسل نے تعاون کے مختلف شعبوں میں تقریباً 20 فیصلوں کی منظوری دی۔
آستانہ اعلامیہ کو اپنانے کے علاوہ سی ایچ ایس نے تین بیانات کو اپنایا جن میں پینے کے پانی اور صفائی، ویسٹ مینجمنٹ کا مؤثر انتظام اور اچھے پڑوسی ہونے کے اصول شامل ہیں۔
کونسل نے اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں جاری تعاون کے لئے مختلف منصوبوں اور حکمت عملیوں کی بھی منظوری دی، ماحولیات کے تحفظ سے متعلق ایک معاہدے پر ایس سی او کے متعلقہ وزراء نے دستخط بھی کئے۔
سی ایچ ایس سربراہی اجلاس کے دوران اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے ’’شنگھائی سپرٹ‘‘ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا جو کہ مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لئے باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے مرکزی ہم آہنگی کے کردار اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعات کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو بھی اجاگر کیا اور پرامن اور خوشحال افغانستان کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے پاکستان کے سٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع کو ایس سی او کے پورے خطے کے لئے ایک مثالی تجارتی اور ٹرانزٹ حب کے طور پر بھی اجاگر کیا۔
ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کے چیئرمین کے طور پر پاکستان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں ایس سی او کے تمام رکن ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لئے کام جاری رکھے گا۔