کراچی: حکومت کا اشیائے ضروریہ اسمگلنگ روکنے کیلیے کریک ڈاؤن جاری، انسداداسمگلنگ کے لیے رینجرز،ایف سی اور پاکستان کوسٹ گارڈ سمیت دیگر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے اختیارات میں 30جون2025 تک توسیع کردی گئی۔
آٹا، چینی، کھاد اور تیل جیسی اہم اشیاء کی اسمگلنگ کے باعث عوام کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، عوام کی سلامتی اور مستحکم معیشت کی خاطر اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ہے۔
کریک ڈاؤن کے دوران 23 تا 30 جون کے دوران ملک بھر سے 3 میٹرک ٹن چینی، 61 میٹرک ٹن کھاد، 30361 سگریٹ کے اسٹاکس، 103 کپڑے کے تھان اور 0.138 ملین لیٹر ایرانی تیل پکڑا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق متعلقہ اداروں نے ملتان سے 1280، پشاور سے 27616، کوئٹہ سے 1342 اور کراچی سے 123 سگریٹ کے اسٹاکس برآمد کیے، ملتان سے 8 ، کراچی سے 59 ، اور کوئٹہ سے 36 کپڑے کے تھان برآمد کیے۔
اسی طرح ملتان سے 0.014 ، کراچی سے 0.038 پشاور سے 0.026 اور کوئٹہ سے 0.060 ملین لیٹر ایرانی تیل بھی ضبط کیا گیا۔
یکم ستمبر 2023 سے اب تک ملک بھر سے 3208 میٹرک ٹن کھاد، 281 میٹرک ٹن آٹا، 34ہزارچھ سو پینسٹھ میٹرک ٹن چینی، تین لاکھ چودہ ہزار نو سو پندرہ سگریٹ کے اسٹاکس، ایک لاکھ انچاس ہزار پانچ سو پچاس کپڑے کے تھان اور 6.747 ملین لیٹر ایرانی تیل ضبط کیا جاچکا ہے۔