تحریک انصاف کے سینئر رہنماء واپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قومی اسمبلی سے الیکشن کمیشن ریلی نکالی گئی،عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جبکہ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن تک ریلی کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب، بیرسٹر گوہر ،اسد قیصر اور زرتاج گل سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن تک احتجاجی ریلی نکالی۔ریلی کے دوران بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے نعرے بازی کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن تک ریلی کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے،ہمارے کیسز پر تاریخ پر تاریخ مل رہی ہے،ہماری خواتین کوبار بار گرفتار کیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ لاقانونیت کے خلاف پارلیمنٹ سے باہر آئے ہیں،پر امن احتجاج کر رہے ہیں،چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران فوری استعفیٰ ہوں،الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا،سو کے قریب اسیران کے ساتھ اظہار یک جہتی کیلئے ریلی کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے عدالتوں میں جھوٹ بولا،انہوں نے سولہ ارب چرچ کئے مانگے سینتالیس ارب روپے تھے، یہ شفاف الیکشن کروانے میں ناکام رہے ہیں،انہوں نے ہماری سیٹیں چوری کی ہیں،انہوں نے فارم سینتالیس والے لوگ مسلط کئے ہیں،ایس پی سٹی کا آپریٹر ہماری ویڈیو کیوں بنا رہا ہے، پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔
اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹس سے متعلق کیس سپریم کورٹ سے فوری سننے کی درخواست ہے۔
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ہماری بات نہیں سنی جا رہی،سچ کو دبایا نہیں جا سکتا،پچیس کروڑ ایک ہی بات کررہے ہیں کہ ملک کے سب سے بڑے لیڈر کو گرفتار کررکھا ہے، کیونکہ اسکا سیاسی سطح پر مقابلہ نہیں کرسکتے اس لیے انکی بیگم کو بھی گرفتار کررکھا ہے۔
ساٹ:زرتاج گل
ان کامزید کہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے،بانی پی ٹی آئی کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ پچاس روپے کے اسٹام پر بیماری کا بہانہ بنا کر باہر نہیں گئے.
میڈیا سے گفتگو کے بعد پی ٹی آئی اراکین اسمبلی واپس پارلیمنٹ کی جانب روانہ ہو گئے۔