اسلام آباد: ملک بھر میں آج بھی سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانوروں کی اجتماعی اور انفرادی قربانی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ خواتین گوشت کو محفوظ کرنے اور مزے مزے کھانوں کے ذریعے گھر کے مردوں اور مہمانوں میں اپنی دھاک بٹھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
کہیں قصابوں کی آوٴ بھگت کی جارہی ہے تو کہیں گھر والوں اور لڑکے بالوں نے خود ہی کمر کس لی ہے۔ قربانی سے فارغ ہوجانے والے افراد گوشت کی تقسیم میں مصروف ہیں۔
اللہ کے جو بندے قربانی کی استطاعت نہیں رکھتے وہ بھی عید الاضحیٰ کی خوشیوں میں برابر شریک ہیں۔ مستحق افراد کے گھروں میں بھی انواع و اقسام کے گوشت کی بہتات ہے۔
خواتین گوشت کو محفوظ کرنے اور مزے مزے کھانوں کے ذریعے گھر کے مردوں اور مہمانوں میں اپنی دھاک بٹھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں کہیں روایتی مصالحوں کا سہارا لیا جارہا ہے تو کہیں بازار میں دستیاب تیار مصالحوں سے ہی کام چلایا جارہا ہے۔
دوسری جانب ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو قربانی کے گوشت میں پیشہ ور کبابیوں کا ذائقہ چاہتے ہیں، اس کے لیے معروف باورچیوں اور کبابیوں کی خدمات پہلے ہی حاصل کرلی گئی ہیں۔
جن افراد نے عیدالاضحیٰ کے پہلے دن ہی قربانی فریضہ سرانجام دے دیا یا پھر کل اسے نبھانے کا تہیہ کیا ہوا ہے وہ آج مہمانوں کے استقبال اور عزیز و اقارب سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ عید کی چھٹیوں سے بھرپور لطف اٹھانے کے لئے شہریوں کی بڑی تعداد نے تفریحی مقامات کا بھی رخ کرلیا ہے۔