اسلام آباد:وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ہم نے اہداف پورے کر لیے تو یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہو گا، ہم ہمسایہ ممالک سے آگے نکلیں گے۔پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کو حج اور عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو قبول فرمائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں ظلم ڈھایا جا رہا ہے، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فلسطین میں ہونے والے ظلم کی مثال نہیں ملتی، غزہ میں ہزاروں افراد کو شہید کر دیا گیا ہے، دعا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو آزادی ملے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا سہرا تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، آج پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج پوری قوم کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں، سفر مشکل ہے، حکومت کے ذمے داران اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہوں، کل پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی آئی ہے، اس سے مہنگائی سے تنگ عوام کو ریلیف ملے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کے 100 دن مکمل ہو چکے ہیں، پچھلے 4 سال میں ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا، قرضوں پر 22 فیصد انٹرسٹ ریٹ کم ہو کر 20 فیصد پر آگیا ہے، پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں جھانک کر رونے سے کوئی فائدہ نہیں، اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے، ملک میں مہنگائی 38 فیصد سے 12 فیصد پر آگئی ہے، اپریل 2022 میں ہم نے اقتدار سنبھالا، معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ کیسے ہم خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جن وزارتوں کا عوامی خدمت سے تعلق نہیں وہ ختم کریں گے، بنیادی ضروریات کے حصول میں لوگوں کو تکلیف پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا بااعتماد دوست ملک ہے، سعودی عرب پاکستان بااعتماد برادر ملک ہے، ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کریں گے، یو اے ای نے 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے، اس سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کیلئے پورا نظام وضع کر لیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ ڈیڑھ ماہ میں معیشت کے حوالے سے اہم فیصلے کریں گے، میرا وعدہ ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کے ساتھ آپ کے سامنے آؤں گا، دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنے کیلئے نظام بنا لیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی چین، سعودی عرب اور قطر گئے تھے، جنرل سید عاصم منیر نے دوروں میں سرمایہ کاروں کو وطن عزیز کی جانب راغب کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوازشریف نے2017 میں آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ دیا تھا، موجودہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا، سب مل کر محصولات کی وصولی کی کوشش کریں گے، ہم نے جواہداف مقرر کئے ہیں ان کیلئے کمر کس لی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 3 لاکھ نوجوانوں کو ہرسال چین سے آئی ٹی ٹریننگ دلوائیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔
ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹلائزیشن کی ذمہ داری عالمی شہرت رکھنےوالی کمپنی کو دے دی گئی ہے، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کر دیا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کی وزارت کرپشن میں سرفہرست ہے، ایسے تمام ادارے جو کرپشن کا مرکز بن چکے ہیں ان کو ختم کرنا میرا فرض بن چکا ہے، عوامی خدمت کے بجائے قوم پر بوجھ بننے والے اور کرپشن کا گڑھ بننے والے اداروں کے خاتمے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے، آئندہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں ایسے اداروں کا خاتمہ کر دیا جائیگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صنعتوں کے لیے ساڑھے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے، سستی بجلی سے صنعتوں کے اوپر سے 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا، اچھے بجٹ کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر پڑا جس کا انڈیکس انتہائی بلند سطح 76 ہزار سے بھی اوپر گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ مئی میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک میں بھیجے، امیر اور غریب کے درمیان فرق کو ختم کریں گے، شاہانہ اخراجات کا خاتمہ میری حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ سے لاکھوں بچے، بچیوں کیلئے تعلیم کے دروازے کھلیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، دہشت گرد، بجلی چور، منافع خور، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی کے دشمن ہیں، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ان سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے سیاست قربان کی اور پاکستان کو بچایا، ہم نے مستقبل کا راستہ طے کر لیا ہے، آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل روشن کرنے کیلئے کڑے فیصلے کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ شفاف نجکاری کا عمل مزید تیز ہوگا، اربوں روپے کا خسارہ قوم پر نہیں ڈالیں گے، 5 سال میں بیروزگاری اور غربت کی کمر توڑ دیں گے، عوامی پیسے پر عیاشی نہیں ہوگی، قوم کا ایک ایک دھیلا ملکی ترقی پر خرچ ہوگا۔