کوپن ہیگن: ڈنمارک کی وزیر اعظم پر حملہ کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ دارالحکومت کوپن ہیگن کی ایک گلی میں وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن پر ہونے والے حملے کے بعد وہ صدمے میں ہیں،حملہ شہر کے وسط میں ایک چوک پر ہوا۔ ایک شخص ایک گلی سے نکل کر آیا اور انھیں نشانہ بنایا۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان در لیین نے اس حملے کو قابل نفرت فعل قرار دیا اور کہا کہ یہ ہر اس چیز کے خلاف ہے جس پر ہم یقین رکھتے ہیں اور جس کے لیے یورپ میں ہم لڑتے ہیں۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم میٹے فریڈریکسن کو گزشتہ شام کوپن ہیگن کے کولٹرویٹ میں ایک شخص نے تشدد کا نشانہ بنایا جسے بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔
ادھر ڈنمارک پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے مزید کچھ بتانے سے انکار کر دیا،اس شخص کے مقصد کے بارے میں ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔
خیال رہے کہ سوشل ڈیموکریٹس ڈنمارک کی مخلوط حکومت میں سب سے بڑی جماعت ہے وہ اب بھی انتخابات میں آگے ہیں، لیکن حالیہ مہینوں میں ان کی حمایت میں کافی کمی آئی ہے۔