اسلام آباد: بانی تحریک انصاف اور بشریٰ بی بی کے د وران عدت نکاح سے متعلق کیس کی نئی عدالت میں سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کی، جس میں پی ٹی آئی وکیل عثمان ریاض گل اور خالد یوسف چوہدری پیش ہوئے جب کہ شکایت کنندہ خاور مانیکا کی جانب سے کوئی بھی عدالت پیش نہیں ہوا ، جس پر عدالت نے شکایت کنندہ کے وکیل کے آنے تک کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔
وقفے کے بعد وکیل نیاز اللہ نیازی نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالت اپنی پاورز کا استعمال کرتے ہوئے خود بھی بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی دونوں کی درخواستوں کو ایک ساتھ مقرر کرسکتی ہے۔ اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست دے رہے ہیں۔
جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ ایک ملزم کی جانب سے جلد سماعت کی درخواست آئی ہے، عدالت نے چیزوں کو بیلنس کرنا ہوتا ہے۔ سادہ کاغذ پر درخواست دی گئی ہے، بیان حلفی درخواست کے ساتھ لگائیں۔ درخواست میں کسی کو پارٹی نہیں بنایا گیا۔
وکیل نے کہا کہ پہلی عدالت میں کیس فیصلے کے لیے محفوظ تھا، تاہم دوسری عدالت کو کیس ٹرانسفر کر دیا گیا۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بھی عدت میں نکاح کیس کی اپیلیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواست دائر کر دی گئی، جس پر عدالت نے درخواست کے ساتھ بیان حلفی لگانے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کی اپیلوں پر سماعت جلد مقرر کرنے اور سزا معطلی کی اپیلوں پر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 جون تک ملتوی کردی۔