کھاریاں: اٹلی میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی 18 سالہ لڑکی کی والدہ اور حکومت کو مطلوب اشتہاری ملزمہ کو پنجاب پولیس نے کھاریاں سے گرفتار کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ نازیہ شاہین قتل کے مقدمے میں اٹلی کی حکومت کو مطلوب اشتہاری تھیں اور انہیں گوجرانوالہ ریجن پولیس نے گرفتار کیا ہے اور اس سلسلے میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے آر پی او گوجرانولہ طیب حفیظ چیمہ کو ٹاسک سونپا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ گوجرانولہ ریجن پولیس نے اشتہاری ملزمہ کی گرفتاری کے لیے خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی تھی اور پولیس ٹیم نے ملزمہ کو کھاریاں سے گرفتار کر لیا۔
آر پی او گوجرانوالہ طیب حفیظ چیمہ کے مطابق اٹلی میں 2021 میں اپنے اہل خانہ کے ہاتھوں قتل ہونے والی 18 سالہ ثمن عباس کی والدہ تین سال تک مفرور رہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمہ نازیہ شاہین کو گرفتاری کے بعد اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اطالوی نژاد پاکستانی لڑکی 30 اپریل 2021 کو اٹلی کے شہر ریگیو ایمیلیا سے لاپتا ہوئی تھیں اور بعد ازاں نومبر 2022 میں ان کی لاش ملی تھی جبکہ ان کی والدہ51 سالہ نازیہ شاہین قتل کے بعد اپنے خاوند کے ساتھ اٹلی سے فرار ہو گئیں اور ان کی گرفتاری کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔
پنجاب پولیس نے اگست 2023 میں ملزمہ کے شوہر شبر عباس کو گرفتار کرکے اٹلی کی حکومت کے حوالے کر دیا تھا، جو اس وقت اٹلی میں اپنے جرم کی سزا بھگت رہا ہے۔