اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف کاکہنا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں سرحد پار عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں، دہشتگردی کے خلاف ہم سب کو متحد ہونا ہوگا۔ پاکستان دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔
اسلام آباد میں انسداد شدت پسندی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شدت پسندی کی وجہ سے معیشت اور قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا اور اس نے متاثرہ ملک کے سوشل فیبرک کو بھی بری طرح متاثر کیا، یہ صورتحال نئی سٹریٹجک اپروچ اپنانے کی مانگ کرتی ہے تاکہ شدت پسندی سے نمٹا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہا پسندی کے باعث بہت سے نقصانات اٹھائے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے اور اس کو دہشتگردی سمیت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کامیابی سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں سرحد پار عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں، دہشتگردی کے خلاف ہم سب کو متحد ہونا ہوگا۔ پاکستان کی تمام متعلقہ ریاستی اداروں نے انتہا پسندی کے خاتمے میں قابل تعریف کردار ادا کیا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انتہا پسندی کا بیانیہ بعض اوقات بہت آگے بڑھ جاتا ہے اور وہ بنیاد بن جاتا ہے جس پر شرپسند اپنا نظریہ استوار کرتے ہیں اور تشدد کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ معاشرے کو مثبت خیالات سے دور کر دیتا ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم ایسے نظریے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، ہم پر قومی شناخت کو فروغ دینے کی ذمہ داری ہے۔