اسلام آباد:اسلام آباد میں فلسطین کے حق میں جاری دھرنے پر گاڑی چڑھانے کے واقعے میں 2 مظاہرین جاں بحق ہوگئے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پرجماعت اسلامی کی جانب سے فلسطین کے حق میں دئیے گئے دھرنے پر گاڑی چڑھانے کے واقعے میں تین کارکن زخمی ہوئے۔
ترجمان جماعت اسلامی اسلام آباد کے مطابق نامعلوم شخص نے دھرنے میں بیٹھے شخص پر پولیس کی موجودگی میں گاڑی چڑھائی۔ واقعہ میں دو ساتھی شہید ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے گاڑی میں سوار شخص کو حراست میں لے کرگاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کردیا گیا ہے۔ ڈرائیور کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی ہے۔جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کے ڈی چوک میں جاری سیو غزہ دھرنے پہ رات 2 بجے کے قریب سڑک پہ بیٹھے مظاہرین پر نامعلوم افراد نے گاڑی چڑھا دی۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ اس خون ناحق کے ذمہ دار شہباز شریف اور اسلام آباد پولیس ہیں۔ اٹھ روز سے جاری پرامن دھرنے پر سوچی سمجھی سازش کے تحت حملے کے منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا جائے۔ موقع پر موجود پولیس کی مجرمانہ خاموشی پر کارروائی کی جائے اور حملے کی ایف آئی آر کاٹ کر ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ یہ کوئی سیاسی دھرنا نہیں ہے۔ دھرنے کا مقصد حکومت کو جگانا اور فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا ہے۔
نماز جنازہ مشتاق احمد نے پڑھائی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے جاں بحق کارکن رومان کی نماز جنازہ ڈی چوک میں ادا کر دی گئی۔