مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج رنگ لے آیا، وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کو 23 ارب روپے کا خصوصی مالیاتی پیکیج دیدیا گیا، حکومت آزاد کشمیر یہ رقم آٹے اور بجلی کی سبسڈی پر خرچ کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نےکہا کہ گزشتہ چار روز سے آزاد کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ جاری تھا، سستی بجلی کے مطالبے پر کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا، عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں، آج آٹا اور بجلی سستی ہو گئی ہے۔
چودھری انوار الحق نے کہا کہ محکمہ خوراک اور برقیات حکومت آزاد جموں و کشمیر نے سستے آٹے اور سستی بجلی کے حوالے سے دو الگ الگ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے ہیں، معاملات کو حل کرنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ محکمہ خوراک آزاد کشمیر کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 3100 روپے میں ملنے والا 40 کلو گرام آٹا اب 2000 روپے میں فروخت ہو گا، نوٹیفکیشن کے مطابق فائن آٹا 20 کلو کا تھیلا ایک ہزار روپے میں ملے گا۔
چودھری انوار الحق نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کو یہ آٹا محکمہ خوراک کے سیل ڈپو اور رجسٹرڈ ڈیلرز کے پاس ملے گا، حکومت آزاد جموں و کشمیر اس سے قبل بھی سالانہ 15 ارب روپے آٹے پر سبسڈی دیتی تھی جو اب نئے آٹے کے نرخ سامنے کے بعد تیس ارب روپے ہوگی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ برقیات نے بھی بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے نئے ٹیرف کے ساتھ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اب آزاد جموں و کشمیر میں گھریلو صارفین 1 سے 100 یونٹ بجلی فی یونٹ تین روپے 100 سے 300 تک پانچ روپے اور 300 سے زائد یونٹ فی یونٹ 6 روپے کے حساب سے بل ادا کریں گے۔
چودھری انوار الحق نے کہا کہ کمرشل صارفین کے لئے 1 سے 300 یونٹ تک بجلی فی یونٹ 10 روپے اور 300 سے زائد یونٹ کا ٹیرف فی یونٹ 15 روپے مقرر کر دیا گیا ہے۔