اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کیلئے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی، انکوائری رپورٹ کے مطابق اس وقت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ممبر آپریشنز ان لینڈ ریونیو اس غفلت کے مرتکب پائے گئے۔وزیراعظم نے سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ناقص منصوبہ بندی اور غفلت کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا، اتنے اہم قومی منصوبے کے نفاذ میں جلد بازی کر کے اہم شقوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا؟
اجلاس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کیلئے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی، انکوائری رپورٹ کے مطابق اس وقت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ممبر آپریشنز ان لینڈ ریونیو اس غفلت کے مرتکب پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اس سنگین غلطی کی بنیادی ذمہ داری بعد ازاں انہی عہدوں پر کام کرنے والے افسران پر عائد ہوتی ہے، ناقص انتظامی نگرانی کیلئے اس وقت کے چیئرمین ایف بی آر ذمہ دار ٹھہرائے گئے۔
وزیراعظم نے سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی ہدایت کر دی، شہباز شریف نے ہدایت کی کہ لائسنس کے ساتھ معاہدے پر فوراً نظر ثانی کی جائے، معاہدے میں تھرڈ پارٹی آڈٹ اور تنازعات کے حل کے متبادل نظام کے حوالے سے شقیں شامل کی جائیں۔
شہباز شریف نے جامع رپورٹ مرتب کرنے پر انکوائری کمیٹی کی کارکردگی کو سراہا، اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں انکوائری کمیٹی کے ارکان بشمول سیکرٹری خزانہ امداد بوسال، اویس کنڈی، نعمان خالد اور بابر مجید بھٹی شامل تھے۔