لاہور: وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
وزیر اعظم نے گندم کی خریداری پر پیش رفت اور بار دانے کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس کیا۔
اس اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی، شرکا کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی طور آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ گندم کی خریداری کیلئے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو انکی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے، اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا اور اُن کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں کروں گا۔
وزیراعظم نے افسران کو گندم خریداری اور موقع پر جاکر خود نگرانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
وزیرِ اعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور انکے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔