اسلام آباد:دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی ملک کو اپنے فوجی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اس حوالے سے افواہیں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ ہم اداروں اور آفیشلز کے خلاف ایسی ٹرولنگ کی مذمت کرتے ہیں۔بے بنیاد اور جھوٹی مہم بند ہونی چاہیے۔
امریکہ میں فلسطین کے حق میں مظاہرین کی گرفتاری معاملے پر ترجمان کاکہناتھا کہ کسی ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے،پاکستان کسی غیر ملکی حکومت یا ملٹری کو اڈے فراہم نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی ملک کو اپنے فوجی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اس حوالے سے افواہیں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے امریکا اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے ساتھ قومی مفاد میں اپنے تعلقات کو بڑھائیں گے، پاکستان، چین اور ایران سہ فریقی مذاکرات اہم ہیں، ابھی تک ان مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔
ان کاکہناتھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز ہیں، ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کیلئے رابطے جاری رکھیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی نیٹ ورک کئی دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں متحرک تھا، بھارتی ماورائے عدالت قتل نیٹ ورک دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، پاکستان نے بھارتی ایجنٹس کے حملوں کے شواہد دنیا کے سامنے رکھے، بھارتی عمل غیرقانونی اور عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھارت کو اس کے اقدامات پر کٹہرے میں لائے، فروری 2019 میں تاریخ نے خود کو دہرایا، بھارتی قیادت سیاسی مقاصد کیلئے بیان دیتی ہے، بھارتی وزیر اعظم کے حالیہ بیان پر تبصرہ نہیں کروں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام ملک کے دفاع کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور ناکہ بندی قابل مذمت ہے، پاکستان اسرائیل کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آباد کاری کی مذمت کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔