کراچی: سندھ کابینہ نے کراچی ڈویژن میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے واجبات کی ادائیگی سمیت کئی اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں کراچی ڈویژن میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع ، گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے،ایس آئی یو ٹی سکھر کے لیے ایم آر آئی سسٹم کی خریداری کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کرنے، اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 10.189 بلین روپے جاری کرنے سمیت کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
سندھ کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کراچی ڈویژن میں پاکستان رینجرز کی تعیناتی کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی جس کے مطابق رینجرز کی تعیناتی 2024-06-13 تا2024-12-09 تک ہوگی۔
کابینہ اجلاس میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر شرجیل میمن نے گاڑیوں کی پریمیئم نمبر پلیٹس متعارف کرانے کی تجویز پیش کی جسے کابینہ نے منظور کرلیا۔ اس وقت محکمہ تین قسم کی یعنی کمرشل، نان کمرشل اور موٹر سائیکل نمبر پلیٹس جاری کرتا ہے۔ سال22-2021 میں محکمہ نےمجموعی طورپر 71,645 چوائس نمبر پلیٹ جاری کیے، جس سے فیس کی مد میں 44 ملین روپے ریونیو حاصل کیاگیا۔
محکمہ صحت نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) کراچی نے CFY 2023-24 کے لیے 1500 ملین روپے کے فنڈز کے اجرا کی درخواست کی ہے تاکہ ایس آئی یو ٹی سکھر کے لیے انٹیگریٹڈ ہائی فائلڈ(1.5 ٹیسلا) ایم آر آئی سسٹم کے ساتھ لینئر ایکسلریٹر کی خریداری کی جاسکے۔ کابینہ نے غور کے بعد لائنر ایکسلریٹر کی خریداری کے لیے 1.5 بلین روپے کی منظوری دی۔
سیکرٹری خزانہ فیاض جتوئی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 30 نومبر 2023 تک 19537 سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد واجبات وصول کرنے کے منتظر ہیں۔ واجبات کی ادائیگی 36.842 بلین روپے بنتی ہے۔ حکومت 21.558 بلین روپے کی منظوری دے چکی ہے جس میں سے 11.369 بلین روپے جاری کیے گئے اور 10.189 بلین روپے کی ادائیگی فی الحال باقی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کابینہ کی رضامندی سے 10 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔
سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیریو نے کابینہ کو بتایا کہ سپریو بند کی نارا ڈسٹری تک توسیع ، خدا واہ ڈسٹری (RD-O سے 47) تعلقہ خیرپور ناتھن شاہ، ضلع دادو رائس کینال ڈویژن لاڑکانہ کے ہنگامی کاموں کی انجام دہی کے لیے فنڈز درکار ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تبادلہ خیال کے بعد 449.563 ملین روپے کی منظوری دی تاکہ ہنگامی کاموں کو انجام تک پہنچایا جاسکے۔