کراچی: صدر مملکت آصف علی زرادری سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔
ایم کیو ایم پی کے وفد نے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں صدر آصف علی زرداری سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور انہیں دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی جس پر صدر مملکت نے ایم کیو ایم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے، ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول، فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال شامل تھے۔
ایم کیوا یم پاکستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہوگیا اور قربت بڑھنے لگی ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان ملکر اس قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم کے ساتھ جو برتاؤ رکھا اس پر وہ شدید نالاں ہے اور اسی وجہ سے ایم کیو ایم نے اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان اب تمام سیاسی جماعتوں سے عوامی اور سیاسی مسائل پر بات چیت کرے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لانے کا مطالبہ کیا۔
صدر زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ذاتی طور پر صورتحال کی نگرانی کریں گے اور اسے بہتر کریں گے۔ صدر نے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے، اس لیے میں یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے آیا ہوں۔
دریں اثنا وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرف سے امن و امان کے اجلاس کے فیصلے کو سراہا، انکا کہنا تھا کہ صدر مملکت کراچی میں اجلاس کرے گا تو عوام میں اعتما بڑھے گا۔